- 1 سوناکیسا بے آب ہوگیا!کندن کیسا بدل گیا! مقدس کے پتھر تمام گلی کوچوں میں پڑے ہیں ۔
- 2 صُیون کے عزیز فرزند جو خالص سونے کی مانند تھے کیسے کمہار کے بنائے ہوئے برتنوں کے برابر ٹھہرے !
- 3 گیدڑ بھی اپنی چھاتیوں سے اپنے بچوں کو دُودھ پلاتے ہیں لیکن میری دُختر قوم بیابانی شُتر مرغ کی مانند بے رحم ہے۔
- 4 شیر خوار کی زبان پیاس کے مارے تالو سے جانگی ۔بچے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُنکو کوئی نہیں دیتا
- 5 جو ناز پر وردہ تھے گلیوں میں تباہ حال ہیں۔
- 6 کیونکہ میری دُختر قوم کی بد کرداری سُدوم کے گناہ سے بڑھکر ہے جو ایک لمحہ میں برباد ہوا اور کسی کے ہاتھ اُس پر دراز نہ ہوئے ۔
- 7 اُسکے شرفابرف سے زیادہ صاف اور دُودھ سے سفید تھے۔اُنکے بدن مُونگے سے زیادہ سرخ تھے ۔ اُنکی جھلک نیلم کی سی تھی۔
- 8 اب اُنکے چہرے سیاہی سے بھی کالے ہیں۔وہ بازار میں پہچانے نہیں جاتے۔اُنکا چمڑا ہڈیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑی سا ہو گیا ۔
- 9 تلوار سے قتل ہونے والے بھوکوں مرنے والوں سے بہترہیں کیونکہ یہ کھیت کا حاصل نہ ملنے سے کڑھکر ہلاک ہوتے ہیں
- 10 رحمدل عورتوں کے ہاتھوں نے اپنے بچوں کو پکایا ۔میری دُختر قوم کی تباہی میں وہی اُنکی خوراک ہوئے۔
- 11 خداوند نے اپنے غضب کو انجام دیا۔اُس نے اپنے قہر شدید کو نازل کیا ۔اور اُس نے صیون میں آگ بھڑکائی جو اُسکی بُنیاد کو چٹ کر گئی ۔
- 12 رُوی زمین کے بادشاہ اور دُنیا کے باشندے باور نہیں کرتے تھے کہ مخالف اور دشمن یروشلیم کے پھاٹکوں سے گھس آئینگے۔
- 13 یہ اُسکے نبیوں کے گناہوں اور کاہنوں کی بد کرداری کی وجہ سے ہوا ۔جنہوں نے اُس میں صادقوں کا خون بہایا۔
- 13 وہ اندھوں کی طرح گلیوں میں بھٹکتے اور خون سے آلودہ ہوتے ہیں اَیسا کہ کوئی اُنکے لباس کو بھی چھو نہیں سکتا ۔
- 15 وہ اُنکو پکار کر کہتے تھے دور رہو نا پاک ! دور رہو دور رہو!چھونا مت! جب وہ بھاگ جاتے اور آوارہ پھرتے تو لوگ کہتے تھے اب یہ یہاں نہ رہن گے۔
- 16 خداوندکے قہر نے اُنکو پراگندہ کیا ۔ اب وہ اُن پر نظر نہیں کریگااُنہوں نے کاہنوں کی عزت نہ کی اور بُزرگوں کا لحاظ نہ کیا۔
- 17 ہماری آنکھیں باطل مدد کے انتظار میں تھک گئیں ۔ہم اُس قوم کا اِنتطار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی ۔
- 18 اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھے ہیں کہ ہم باہر نہیں نکل سکتے ۔ہمارا انجام نزدیک ہے ۔ ہمارے دِن پورے ہو گئے ۔ہمارا وقت آپہنچا۔
- 19 ہم کو رگید نے والے آسمان کے عقابوں سے بھی تیز ہیں۔اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پیچھا کیا۔ وہ بیابان میں ہماری گھات میں بیٹھے ۔
- 20 ہماری زندگی کا دم خداوند کا ممسوح اُنکے گڑھوں میں گرفتار ہوگیا ۔جسکی بابت ہم کہتے تھے کہ اُسکے سایہ تلے ہم قوموں کے درمیان زندگی بسر کرینگے ۔
- 21 اَے دُختر ادوم جو عوض کی سر زمین میں بستی ہے خوش وخرم ہو!یہ پیالہ تجھ تک بھی پہنچیگا۔ تو مست اور برہنہ ہو جا ئیگی ۔
- 22 اَے دُختر صیون تیری بد کرداری کی سزا تمام ہوئی ! وہ تجھے پھرا سیر کرکے نہیں لے جائیگا۔وہ تیرے گناہ فاش کر دیگا ۔
Lamentations 04
- Details
- Parent Category: Old Testament
- Category: Lamentations
نَوحہ باب 4