- 1 اِنسان جو عورت سے پیدا ہوتا ہے۔تھوڑے دِنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔
- 2 وہ پھُول کی طرح نکلتا اور کاٹ ڈالاجا تا ہے۔وہ سایہ کی طرح اُڑ جا تا ہے اور ٹھہر تا نہیں ۔
- 3 سو کیا تُو اَیسے پر اپنی آنکھیں کھولتا ہے اور مجھے اپنے ساتھ عدالت میں گھسیٹتا ہے ؟
- 4 ناپاک چیز میں سے پاک چیز کون نکال سکتا ہے؟ کو ئی نہیں ۔
- 5 اُسکے دِن تو ٹھہرے ہُوئے ہیں اور اُسکے مہینوں کی تعدا د تیرے پاس ہے اور تو نے اُسکی حدّوں کو مُقرر کر دیا ہے جنہیں وہ پار نہیں کرسکتا ۔
- 6 سو اُسکی طرف سے نظر ہٹالے تاکہ وہ آرام کرے جب تک وہ مزدوُر کی طرح اپنادِن پُورا نہ کرلے ۔
- 7 کیونکہ درخت کی تو اُمید رہتی ہے کہ اگر وہ کاٹا جائے تو پھر پھُوٹ نکلیگا اور اُسکی نرم نرم ڈالیاں موقُّوف نہ ہونگی ۔
- 8 اگرچہ اُسکی جڑ زمین میں پُرانی ہوجائے اور اُسکا تنہ مٹّی میں گل جائے
- 9 تو بھی پانی کی بُو پاتے ہی وہ شگوفے لائیگا اور پودے کی طرح شاخیں نکالیگا ۔
- 10 لیکن اِنسان مر کر پڑا رہتا ہے بلکہ اِنسان دم چھوڑ دیتا ہے اور پھر وہ کہاں رہا ؟
- 11 جیسے جھیل کا پانی مَوقوُف ہو جاتا ہے اور یا دریا اُترتا اور سُوکھ جاتا ہے
- 12 ویسے آدمی لیٹ جاتا ہے اور اُٹھتا نہیں ۔جب تک آسمان ٹل نے جائے وہ بیدار نہ ہونگے اور نہ اپنی نیند سے جگائے جائینگے ۔
- 13 کاشکہ تُو مجھے پاتال میں چھپا دے اور جب تک تیرا قہر ٹل نہ جائے مجھے پوشیدہ رکھے اور کوئی مُعیّن وقت میرے لئے ٹھہرائے اور مجھے یاد کرے !
- 14 اگر آدمی مرجائے تو کیا وہ پھر جئیگا ؟میں اپنی جنگ کے کُل ایّام میں مُنتظر رہتا جب تک میرا چھُٹکارا نہ ہوتا ۔
- 15 تو مجھے پکارتا اور میں تجھے جواب دیتا ۔تجھے اپنے ہاتھوں کی صنعت کی طرف رغبت ہوتی۔
- 16 پر اب تو تُو میرے قدم گنتا ہے ۔کیا تُو میرے گناہ کی تاک میں لگا نہیں رہتا ؟
- 17 میری خطا تھیلی میں سربہ مُہر ہے۔تو نے میرے گناہ کو سی رکھا ہے۔
- 18 یقیناًپہاڑ گرتے گرتے معدُوم ہوجاتا ہے اور چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جاتی ہے ۔
- 19 پانی پتھروں کو گھس ڈالتا ہے ۔اُسکی باڑھ زمین کی خاک کو بہالے جاتی ہے ۔ اِسی طرح تو اِنسان کی اُ مید کو مٹا دیتا ہے ۔
- 20 تو سدا اُ س پر غالب ہوتا ہے ۔سو وہ گذر جاتا ہے ۔تو اُسکا چہرہ بدل ڈالتا اور اُسے خارج کر دیتا ہے ۔
- 21 اُسکے بیٹوں کی عزت ہوتی ہے پر اُسے خبر نہیں ۔وہ ذلیل ہوتے ہیں پر وہ اُنکا حال نہیں جانتا ۔
- 22 بلکہ اُسکا گوشت جو اُسکے اُوپر ہے دُکھی رہتا اور اُسکی جان اُسکے اندر ہی اندر غم کھاتی رہتی ہے۔
Job 14
- Details
- Parent Category: Old Testament
- Category: Job
ایّوب باب 14