- 1 تب اِلیفزؔ تیمائی نے جواب دیا:۔
- 2 کیا کوئی اِنسان خدا کے کام آسکتا ہے ؟یقیناعقلمند اپنے ہی کام کا ہے ۔
- 3 کیا تیرے صادق ہو نے سے قادِرمطلق کو کوئی خوشی ہے ؟یا اِس بات سے کہ تو اپنی راہوں کو کامل کرتا ہے اُسے کچھ فائدہ ہے؟
- 4 کیا اِسلئے کہ تجھے اُسکا خوف ہے وہ تجھے جھڑکتا اور تجھے عدالت میں لاتا ہے ؟
- 5 کیا تیری شرارت بڑی نہیں ؟کیا تیری بدکاریوں کی کوئی حّد ہے؟
- 6 کیونکہ تونے اپنے بھائی کی چیزیں بے سبب رہن رکھیں اور ننگوں کا لباس اُتار لیا ۔
- 7 تو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پلایا اور بھوکوں سے روٹی کو روک رکھا۔
- 8 لیکن زبردست آدمی زمین کا مالک بنا اور عزت دار آدمی اُس میں بسا ۔
- 9 تو نے بیواؤں کو خالی چلتا کیا اور یتیموں کے بازُو توڑے گئے ۔
- 10 اِس لئے پھندے تیری چاروں طرف ہیں اور ناگہانی خوف تجھے ستاتا ہے ۔
- 11 یا اَیسی تاریکی کہ تو دیکھ نہیں سکتا اور پانی کی باڑھ تجھے چھپائے لیتی ہے۔
- 12 کیا آسمان کی بلندی میں خدا نہیں ؟ اور تاروں کی بلندی کو دیکھ ۔وہ کیسے اُونچے ہیں !
- 13 پھر تو کہتا ہے کہ خدا کیا جانتا ہے؟ کیا وہ گہری تاریکی میں سے عدالت کریگا؟
- 14 دلدار بادل اُسکے لئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھ نہیں سکتا ۔وہ آسمان کے دائرہ میں سیر کرتا پھرتا ہے۔
- 15 کیا تو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہیگا جس پر شریر لوگ چلے ہیں ؟
- 16 جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھالئے گئے اور سیلاب اُنکی بُنیاد کو بہالے گیا ۔
- 17 جو خدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جا اور یہ کہ قادِرمطلق ہمارے لئے کرکیا سکتا ہے؟
- 18 تو بھی اُس نے اُنکے گھروں کو اچھی اچھی چیزوں سے بھردیا لیکن شریروں کی مشورت مجھ سے دُور ہے۔
- 19 صادق یہ دیکھکر خوش ہوتے ہیں اور بیگناہ اُنکی ہنسی اُڑاتے ہیں
- 20 اور کہتے ہیں کہ یقیناًوہ جو ہمارے خلاف اُٹھے تھے کٹ گئے اور جواُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُنکو آگ نے بھسم کردیا ہے۔
- 21 اُس سے ملا رہ تو سلامت رہیگا اور اِس سے تیرا بھلا ہوگا ۔
- 22 میں تیری منت کرتا ہوں کہ شریعت کو اُسی کی زبانی قبول کر اور اُسکی باتوں کو اپنے دل میں رکھ لے ۔
- 23 اگر تو قادِر مطلق کی طرف پھرے تو بحال کیا جائیگا ۔بشر طیکہ تو ناراستی کو اپنے خیموں سے دُور کردے ۔
- 24 تو اپنے خزانہ کو مٹّی میں اور راوفیرؔ کے سونے کو ندیو ں کے پتھروں میں ڈال دے
- 25 تب قادِرمطلق تیرا خزانہ اور تیرے لئے بیش قیمت چاندی ہوگا ۔
- 26 کیونکہ تب ہی تو قادِرمطلق میں مسُرور رہیگا اور خدا کی طرف اپنا منہ اُٹھائیگا۔
- 27 تو اُس سے دُعا کریگا اور وہ تیری سُنیگا اور تو اپنی منیتں پُوری کریگا ۔
- 28 جس بات کو تو کہیگا وہ تیرے لئے ہو جائیگی اور نور تیری راہوں کو روشن کریگا ۔
- 29 جب وہ پست کرینگے تو کہیگا بلندی ہوگی ۔اور وہ حلیم آدمی کو بچائیگا ۔
- 30 وہ اُسکو بھی چھڑالیگا جو بے گناہ نہیں ہے۔ہاں وہ تیرے ہاتھوں کی پاکیزگی کے سبب سے چھڑایا جائیگا ۔
Job 22
- Details
- Parent Category: Old Testament
- Category: Job
ایّوب باب 22